سپریم کورٹ نے کورونا وائرس از خود نوٹس کی سماعت کے دوران حکومت کو زبردست حکم جاری کر دیا ...................
سپریم کورٹ نے آکسیجن سلینڈر کی قیمت مقر'ر کرنے کا حکم جاری کر دیاہے اور ہدایت دی ہے کہ , قیمت کے تعین کا طریقہ کار بھی وضع کیا جائے ۔
سرپم کورٹ میں کورونا وائرس از خود نوٹس کی سماعت ہوئی جس دوران ڈریپ حکام نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ,; وینٹی لیٹرسمیت کئی آلات ملک میں تیارہورہے ہیں،چیف جسٹس گلزاراحمد نے استفسار کیا کہ;, غیررجسٹرڈآلات اورادویات کی درآمدکی اجازت کیوں دی؟حکومت کوکیسے; معلوم ہوگاکہ کونسی چیزمنگوائی جارہی ہے؟طبی آلات کی دستیابی کی کیاصورتحال ہے؟
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت میں بتایا کہ ; ڈریپ اوراین ڈی ایم اے کی رپورٹس جمع کرادی ہیں، 30 اپریل کوحکومت نے ; غیر رجسٹرڈادویات کی درآمدکااین اوسی جاری کیا،چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ; کیاکوئی تحقیقات کیں کہ ادویات کیوں منگوائی جارہی ہیں؟ ڈریپ حکام نے کہا کہ ,; کوروناسے متعلق کسی بھی دواکی قلت نہیں،ایکٹمراانجیکشن کے علاوہ کئی ادویات کااسٹاک موجودہے ۔
جسٹس مظہر عالم نے کہا کہ ایکٹمراکے حوالے سے کافی منفی رپورٹس ہیں،چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ;, پاکستان سٹیل سے آکسیجن کی بڑی مقدارمل سکتی ہے،پاکستان اسٹیل کے آکسیجن پلانٹ کوفعال کیاجاسکتاہے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ,; پاکستان سٹیل کاآکسیجن پلانٹ; 40 سال پراناہے،آکسیجن پلانٹ فعال کرنے پرایک ارب لاگت آئے گی۔
سپریم کورٹ نے ; حکومت کو دو روز میں آکسیجن سلینڈر کی قیمت کا تعین کرنے کا حکم جاری کر دیاہے اور کہاہے کہ قیمت کے; تعین کا طریقہ کار بھی وضع کیا جائے ۔عدالت نے سلینڈر کی قیمتوں کا تعین کرنے; کا حکم خیبر پختون خوا حکومت کی درخواست پر جاری کیا ۔اٹارنی جنرل کے پی کے کا کہناتھا کہ ,; قیمت مقرر نہ ہونے پر سپلائرز من مانے ریٹ وصول کر رہے ہیں ، سربراہ ڈریپ نے کہا کہ آکسیجن وزارت صنعت کے ماتحت ہے ہمارا ; اس سے تعلق نہیں ہے ۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدالت کو ; آکسیجن سے متعلق تفصیلی رپورٹ فراہم کریں گے ۔
Comments
Post a Comment
Please do not enter any spam link in the comment box.