'ڈی جی ایم اوز کی ملاقات کسی پریشر پر نہیں، پاک بھارت معاہدے کے تحت ہوئی' ترجمان پاک فوج نے واضح کر دیا..................
ڈی جی آئی ایس پی آرجنرل بابر افتخار نے [' واضح کیا ہے, کہ ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشن کا ہاٹ لائن پر رابطہ کسی بھی ; عالمی دباؤ پر نہیں بلکہ پاک بھارت کے درمیان پرانے معاہدے پر عملدرآمد کےلیے ہوا ہے۔
نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے, پاک فوج کے ترجمان نے کہا کہ ڈی جی ملٹری آپریشن; ہاٹ لائن ایک پرانا میکنزم ہے جو 1987 سے چل رہا ہے، اس میں دونوں ممالک ; کے ڈائریکٹر جنرل معاہدے کے تحت رابطہ کرتے ہیں ، وہ چاہے کوئی; ایمرجنسی کی صورتحال ہو یا نارمل حالات۔ انہوں نے کہا کہ 23،24 فروری کی; درمیانی شب; ہاٹ لائن پر ہونے والا رابطہ کسی خاص موقع کے لیے نہیں تھا بلکہ, یہ کنٹرول ;;لائن پر سیز فائر کا پرانا متفقہ معاہدہ چل رہا ہے اس کو مضبوط کرنے کے لیے ہوا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ2003 سے 2013تک; سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزیاں بہت کم ہوئی ہیں لیکن 2014 سے اب تک حالات بہت کشیدہ رہے ہیں . جس کی وجہ سے دونوں ممالک کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشن نے پرانے معاہدے پر عملدرآمد کو موثر بنانے کےلیے رابطہ کیا ہے. جو کہ کسی بھی پریشر کے نتیجے میں نہیں ; بلکہ شیڈولڈ ہوئی۔ دونوں اطراف میں بسنے والے کشمیری بھائیوں کےہونے والے جانی و; مالی نقصان کے باعث معاہدے پر سختی سے عملدرآمد کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
Comments
Post a Comment
Please do not enter any spam link in the comment box.