’میرے والد نے چوٹی سر کی، واپسی پر کوئی حادثہ ہوا، لاشوں کی تلاش کیلئے آپریشن کیا جائے‘محمد علی سدپارہ کے مہم سے واپس آنے والے بیٹے کا بیان آگیا..........
سرد موسم میں کے ٹو سر کرنے کی کوشش کرنے والے پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ کے صاحبزادے ساجد علی سدپارہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے آخری بار اپنے والد کو بوٹل نیک پر دیکھا تھا، انہوں نے چوٹی سر کی اور واپسی پر کوئی حادثہ پیش ; آیا، تینوں کوہ پیماؤں کی لاشوں کی تلاش کیلئے ریسکیو آپریشن جاری رکھا جائے۔
ے ٹو سر کرنے کی مہم کے دوران طبیعت کی خرابی کے باعث واپس آنے والے ساجد سد پارہ کو آرمی کے ہیلی کاپٹر میں سکردو پہنچادیا گیا ہے۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ساجد سد پارہ نے کہا کہ; ; انہوں نے اپنے والد محمد علی سد پارہ اور ان کی ٹیم کو بوٹل نیک پر چڑھتے ہوئے دیکھا تھا، انہیں یقین ہے کہ, انہوں نے چوٹی پر سمٹ کیا ہے اور واپسی پر وہ حادثے کا شکار ہوئے ہوں گے۔
انہوں نے بتایا کہ مہم کے دوران ان کی طبیعت خراب ہوگئی. جس کے باعث ان کے والد اور جان سنوری نے; انہیں واپس نیچے بھیج دیا، وہ کیمپ; تھری پر واپس آگئے; اور ٹیم کے انتظار میں رہے۔ انہوں نے بتی جلا کر رکھی تاکہ , ٹیم کو کیمپ ڈھونڈنے میں آسانی رہے۔
ساجد سد پارہ کے مطابق آٹھ ہزار میٹر; کی بلندی سے اوپر اتنی دیر تک کسی انسان کا زندہ بچنا ممکن نہیں ہے اس لیے اب ; لاشوں کی تلاش کیلئے ریسکیو آپریشن جاری رکھا جائے۔
Comments
Post a Comment
Please do not enter any spam link in the comment box.