نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے کے صدارتی ریفرنس پرتحریری رائے میں کہاگیاہے کہ سینیٹ انتخابات آئین وقانون کے مطابق ہوں گے،آرٹیکل 218/3 کے تحت الیکشن کمیشن شفاف انتخابات کرائے; ، کرپٹ پریکٹسزروکنے کیلئے; عدالت ورکرزپارٹی کیس میں فیصلہ دے چکی ہے،کرپٹ پریکٹسزروکنے کیلئے قومی; وصوبائی ایگزیکٹواتھارٹیز تعاون کی پابندہیں۔
تحریری رائے میں مزید کہاگیاہے کہ عدالت ووٹ کی سیکریسی سے متعلق پہلے ہی فیصلہ دے چکی ہے،اس کیس میں ووٹ کی سیکریسی دائمی نہ; ہونے سے متعلق فیصلہ دیاگیا،رائے میں کہاگیاہے کہ سینیٹ انتخابات صاف شفاف کرانے کیلئے ٹیکنالوجی کااستعمال کیاجائے،الیکشن کمیشن اپنی ; آئینی ذمہ داری پوری کرنے کیلئے اقدامات کرے،سپریم کورٹ نے کہاہے کہ ;, آرٹیکل 222 کے تحت پارلیمنٹ کااختیارہے کہ قانون سازی کرے،آئین واضح کرتاہے . پارلیمان کی قانون سازی الیکشن کمیشن کے اختیارپراثراندازنہ ہو۔
سپریم کورٹ کی رائے 8 صفحات پرمشتمل ہے،جسٹس یحییٰ آفریدی کامختصراختلافی نوٹ; بھی شامل ہے،جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہاکہ .; ریفرنس میں پوچھاگیاسوال قانونی نہیں ; ،صدارتی ریفرنس بغیررائے کے واپس بھیج دیاجائے۔
خیال رہے سپریم کورٹ نے ; جمعرات کو سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کروانے سے متعلق صدارتی ریفرنس پر فریقین کے; دلائل مکمل ہونے کے بعد رائے محفوظ کی تھی۔
Comments
Post a Comment
Please do not enter any spam link in the comment box.