( اسرائیل ) کرونا کے خلاف میڈیسن بنا چکا ہے ، جانچ پڑتال رہ گئی ہے ، چار سے پانچ ماہ میں دوا عام مارکیٹ میں دستیاب ہو گی ۔ ۔ ۔ کل ہی تحریر کیا ہے کہ کورونہ کا توڑ اسرائیل کے پاس موجود ہے ، اب یہ دنیا میں خوف و ہراس پھیلانے کے بعد علاج کےنام پر کھربوں ڈالرز بناۓ گا ۔ ۔ ۔ جبکہ روس و چین بھی کوشش میں ہیں ، دوا بنانے کی ، چین جون تک کا وقت مانگ رہا ہے ۔ خیر اصل ایشو کی طرف آتے ہیں ۔ ۔ ۔
اگر اب اسرائیل کہتا ہے کہ دوا صرف ان ممالک کو ملے گی جو اسے تسلیم کریں گے ، جو ملک مجھے تسلیم نہیں کرے گا اسے دوا نہیں ملے گی ۔ ۔ ۔ پھر ؟
مزید تفصیل جاننے کیلئے میری ( ڈیل آف دی سنچری سیریز ) پڑھ لیں ۔ ۔ ۔
چین ، اٹلی ، ایران ۔ ۔ ۔ تینوں ممالک کورونہ سے بری طرح متاثر ہوئے ، نوبت یہاں تک پہنچی 1962 کے بعد ایران نے پہلی مرتبہ آئ ایم ایف سے پانچ ارب ڈالر کا قرض مانگا ہے ، کورونہ سے لڑنے کیلئے ، اٹلی کو ون بیلٹ ، ون روڈ منصوبے میں شامل ہونے کی سزا ملی ، امریکہ کے منع کرنے کے باوجود وہ چین کے ساتھ شامل ہوا ، ایران میں چین اگلے پچیس سالوں میں 400 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے جا رہا تھا ، چین ، امریکہ کی جنگ سب جانتے ہیں ۔ اب بھی کسی کو شک ہے کہ کورونہ بائیو لاجیکل ہتھیار نہیں ، وہ اپنی عقل کا ماتم کرے ۔ ۔ ۔
اب چین امریکہ کے ساتھ ٹریڈ وار شروع کرنے جا رہا ہے ، شمالی کوریا پراکسی کے طور پر استعمال ہوگا ، جہاں امریکی مفاد ہوگا ، چین ضرب لگاۓ گا ۔ چین کو خطے میں امریکہ و انڈیا سے نمٹنے کیلئے افغان طالبان کی ضرورت ہے ، طالبان کو چین ہر طرح سپورٹ کرے گا ، چین اب امریکن پابندیاں بھی نہیں مانے گا ایران سے تیل خریدے گا ، روس پہلے یہ سب کچھ کر رہا ہے ، روس ، چین ایک ہو جائیں گے امریکہ کے خلاف ، وہی نیا بلاک اب صاف نظر آ رہا ہے ۔ ۔ ۔ چین ، امریکہ سے قرض واپس مانگے گا ، امریکہ ، چین کا مقروض ہے ، بہت نقصان ہوا ہے چین کا کورونہ سے ، یہی ٹریڈ وار اگلے چند سالوں میں بہت بڑی جنگ بنتی نظر آ رہی ہے ۔ ۔ ۔ روس ، سعودیہ ، امریکہ کی تیل پر کشیدگی کا سب سے زیادہ نقصان سعودیہ کو ہو رہا ہے اسکے پاس تیل کے علاوہ کچھ نہیں ، عمرہ ، حج بھی بند ہو گیا ، 32 ارب ڈالر کا نقصان ، امپورٹ ، ایکسپورٹ ، ہوٹل انڈسٹری ٹھپ ۔ اگر تو سعودیہ ، روس ملکر سی آئی اے ، امریکہ سے محمّد بن سلمان کا تخت الٹنے کی سازش کا بدلہ لے رہے ہیں ، روس اپنی سرد جنگ کے طور پر امریکی کمپنیز کو تباہ کر رہا ہے تب تو بات سمجھ آتی ہے ، اگر سعودیہ ، روس کے معاملات واقعی خراب ہیں تیل پر تو سعودیہ برا پھنسا ۔
2014 میں کھٹمنڈو میں آخری سارک کانفرنس ہوئی ، 2016 میں اسلام آباد میں ہونی تھی ، بھارت نے بائیکاٹ کیا کہ وہ پاکستان نہیں آئیں گے ، کانفرنس نا ہوئی ۔ ۔ ۔
اب مودی جی اٹھ کر کہتے ہیں ، سارک کانفرنس کرتے ہیں ، کورونہ پر بات چیت کرنے کیلئے سارک ویڈیو کال کانفرنس ہوگی ، پاکستان نے مودی کی آفر قبول کرلی ۔ ۔ افسوس کا مقام ہے ۔ ۔ ۔ پاکستان کی جانب سے احتجاج کیا ہو رہا ہے ، عمران خان نہیں جائیں گے ، ( ڈاکٹر ظفر مرزا ، معاون خصوصی ، وزیر اعظم ) جن پر دو کروڑ نوے لاکھ ماسک چین سمگل کرنے کا الزام ہے ، ویڈیو کال سارک کانفرنس میں شرکت کریں گے ۔ ۔ ۔ کمال ۔
انڈیا آج مکمل آئیسولیشن کا شکار ہے ، معیشت ختم ہے ، مقبوضہ کشمیر کی عوام کا قاتل، بھارتی مسلمانوں کا دشمن ، آر ایس ایس کی ذہنیت رکھنے والے ہندو زائیونسٹ کی بات مانی کس نے ؟ ؟ ؟ بائیکاٹ کریں ، لاکھوں مسلمانوں کے قاتل کے ساتھ کوئی غیرت مند مسلمان کیسے بیٹھ سکتا ہے ؟ ہم سے تو بنگالی مسلمان بہتر ہیں جونہی مودی کے دورے کا سنا عوام سڑکوں پر آ گئی ، مودی کو دورہ کینسل کرنا پڑا ، اصل میں کشمیر ہماری شہ رگ ہے ، ہم ہی آگے بڑھ کر مودی کو گلے لگا رہے ہیں ، یہ کون سی خارجہ پالیسی ہے بھائی ؟ بھارت کے آگے ہم لیٹ کیوں جاتے ہیں ، آخر ؟ مسلہ ہے کیا ؟
جب تک مودی کشمیر میں لاک ڈاوُن ختم نہیں کرتا ، بھارتی مسلمانوں پر ظلم و ستم بند نہیں کرتا ، پاکستان کو سارک کانفرنس میں شرکت نہیں کرنی چاہئے ، کل بھارت کہے گا دیکھو ہم نے اپنی کامیاب خارجہ پالیسی کی بدولت پاکستان کو میز پر بٹھا لیا ۔ ۔ ۔ خان صاحب ، اسٹیبلشمنٹ یہ دن دکھانے تھے ۔ ۔ ۔ خوف خدا ۔ ۔ ۔
حالات بہت تیزی سے تبدیل ہو رہے ہیں ، پاکستانی سیاست میں بھی بہت کھچڑی پک چکی ہے ، اس پر پھر بات ہوگی ۔
اگر اب اسرائیل کہتا ہے کہ دوا صرف ان ممالک کو ملے گی جو اسے تسلیم کریں گے ، جو ملک مجھے تسلیم نہیں کرے گا اسے دوا نہیں ملے گی ۔ ۔ ۔ پھر ؟
مزید تفصیل جاننے کیلئے میری ( ڈیل آف دی سنچری سیریز ) پڑھ لیں ۔ ۔ ۔
چین ، اٹلی ، ایران ۔ ۔ ۔ تینوں ممالک کورونہ سے بری طرح متاثر ہوئے ، نوبت یہاں تک پہنچی 1962 کے بعد ایران نے پہلی مرتبہ آئ ایم ایف سے پانچ ارب ڈالر کا قرض مانگا ہے ، کورونہ سے لڑنے کیلئے ، اٹلی کو ون بیلٹ ، ون روڈ منصوبے میں شامل ہونے کی سزا ملی ، امریکہ کے منع کرنے کے باوجود وہ چین کے ساتھ شامل ہوا ، ایران میں چین اگلے پچیس سالوں میں 400 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے جا رہا تھا ، چین ، امریکہ کی جنگ سب جانتے ہیں ۔ اب بھی کسی کو شک ہے کہ کورونہ بائیو لاجیکل ہتھیار نہیں ، وہ اپنی عقل کا ماتم کرے ۔ ۔ ۔
اب چین امریکہ کے ساتھ ٹریڈ وار شروع کرنے جا رہا ہے ، شمالی کوریا پراکسی کے طور پر استعمال ہوگا ، جہاں امریکی مفاد ہوگا ، چین ضرب لگاۓ گا ۔ چین کو خطے میں امریکہ و انڈیا سے نمٹنے کیلئے افغان طالبان کی ضرورت ہے ، طالبان کو چین ہر طرح سپورٹ کرے گا ، چین اب امریکن پابندیاں بھی نہیں مانے گا ایران سے تیل خریدے گا ، روس پہلے یہ سب کچھ کر رہا ہے ، روس ، چین ایک ہو جائیں گے امریکہ کے خلاف ، وہی نیا بلاک اب صاف نظر آ رہا ہے ۔ ۔ ۔ چین ، امریکہ سے قرض واپس مانگے گا ، امریکہ ، چین کا مقروض ہے ، بہت نقصان ہوا ہے چین کا کورونہ سے ، یہی ٹریڈ وار اگلے چند سالوں میں بہت بڑی جنگ بنتی نظر آ رہی ہے ۔ ۔ ۔ روس ، سعودیہ ، امریکہ کی تیل پر کشیدگی کا سب سے زیادہ نقصان سعودیہ کو ہو رہا ہے اسکے پاس تیل کے علاوہ کچھ نہیں ، عمرہ ، حج بھی بند ہو گیا ، 32 ارب ڈالر کا نقصان ، امپورٹ ، ایکسپورٹ ، ہوٹل انڈسٹری ٹھپ ۔ اگر تو سعودیہ ، روس ملکر سی آئی اے ، امریکہ سے محمّد بن سلمان کا تخت الٹنے کی سازش کا بدلہ لے رہے ہیں ، روس اپنی سرد جنگ کے طور پر امریکی کمپنیز کو تباہ کر رہا ہے تب تو بات سمجھ آتی ہے ، اگر سعودیہ ، روس کے معاملات واقعی خراب ہیں تیل پر تو سعودیہ برا پھنسا ۔
2014 میں کھٹمنڈو میں آخری سارک کانفرنس ہوئی ، 2016 میں اسلام آباد میں ہونی تھی ، بھارت نے بائیکاٹ کیا کہ وہ پاکستان نہیں آئیں گے ، کانفرنس نا ہوئی ۔ ۔ ۔
اب مودی جی اٹھ کر کہتے ہیں ، سارک کانفرنس کرتے ہیں ، کورونہ پر بات چیت کرنے کیلئے سارک ویڈیو کال کانفرنس ہوگی ، پاکستان نے مودی کی آفر قبول کرلی ۔ ۔ افسوس کا مقام ہے ۔ ۔ ۔ پاکستان کی جانب سے احتجاج کیا ہو رہا ہے ، عمران خان نہیں جائیں گے ، ( ڈاکٹر ظفر مرزا ، معاون خصوصی ، وزیر اعظم ) جن پر دو کروڑ نوے لاکھ ماسک چین سمگل کرنے کا الزام ہے ، ویڈیو کال سارک کانفرنس میں شرکت کریں گے ۔ ۔ ۔ کمال ۔
انڈیا آج مکمل آئیسولیشن کا شکار ہے ، معیشت ختم ہے ، مقبوضہ کشمیر کی عوام کا قاتل، بھارتی مسلمانوں کا دشمن ، آر ایس ایس کی ذہنیت رکھنے والے ہندو زائیونسٹ کی بات مانی کس نے ؟ ؟ ؟ بائیکاٹ کریں ، لاکھوں مسلمانوں کے قاتل کے ساتھ کوئی غیرت مند مسلمان کیسے بیٹھ سکتا ہے ؟ ہم سے تو بنگالی مسلمان بہتر ہیں جونہی مودی کے دورے کا سنا عوام سڑکوں پر آ گئی ، مودی کو دورہ کینسل کرنا پڑا ، اصل میں کشمیر ہماری شہ رگ ہے ، ہم ہی آگے بڑھ کر مودی کو گلے لگا رہے ہیں ، یہ کون سی خارجہ پالیسی ہے بھائی ؟ بھارت کے آگے ہم لیٹ کیوں جاتے ہیں ، آخر ؟ مسلہ ہے کیا ؟
جب تک مودی کشمیر میں لاک ڈاوُن ختم نہیں کرتا ، بھارتی مسلمانوں پر ظلم و ستم بند نہیں کرتا ، پاکستان کو سارک کانفرنس میں شرکت نہیں کرنی چاہئے ، کل بھارت کہے گا دیکھو ہم نے اپنی کامیاب خارجہ پالیسی کی بدولت پاکستان کو میز پر بٹھا لیا ۔ ۔ ۔ خان صاحب ، اسٹیبلشمنٹ یہ دن دکھانے تھے ۔ ۔ ۔ خوف خدا ۔ ۔ ۔
حالات بہت تیزی سے تبدیل ہو رہے ہیں ، پاکستانی سیاست میں بھی بہت کھچڑی پک چکی ہے ، اس پر پھر بات ہوگی ۔
Comments
Post a Comment
Please do not enter any spam link in the comment box.