*کرونا وائرس ختم کرنے کا بہترین طری
ابن کثیر روایت کرتے ہیں کہ سن 478 ھجری میں شام عراق اور حجاز کے علاقوں میں طاعون کی وباء پھیلی. اس میں لوگوں کو سخت بخار ہوتا، اسکی وجہ سے بیشمار چوپائے اور یہاں تک کہ جنگلی جانور بھی ہلاک ہوگئے جس کی وجہ سے دودھ اور گوشت کی شدید قلت ہونے لگی. اس وباء کے ساتھ تیز گرم ہوائیں اور طوفان بھی آیا جس کی وجہ سے بیشمار درخت جڑوں سے ہی اکھڑ گئے. لوگوں کو ایسے محسوس ہوا کہ جیسے قیامت آگئی ہو.
اس وبائی بیماری کا مقابلا کرنے کے لیے اس وقت کے عباسی خلیفہ "المقتدی باامراللہنے حکم جاری کیا کہ :
سب لوگ ایک دوسرے کو نیکی کا حکم کریں اور گناہ سے روکیں. پھر میوزک کے تمام آلات کو توڑ دیا گیا، شراب کی بوتیں پھینک دیں گئیں یا توڑ دیں گئیں ریاست میں موجود تمام بدکاروں کو جلاوطن کردیا گیا. جسکے تھوڑے ہی عرصے بعد بیماری ازخود ختم ہوگئی.
حوالہ کتاب :(البدایہ والنہایہ 13/216)
اگر ھم بھی کرونا وائرس کے عذاب سے بچنا چاہتے ہیں تو فورا ہر طرح کا گناہ چھوڑ دیں اور ایک دوسرے کو نیکیوں کی تلقین کرتے رہیں. نماز روزے، نوافل اور قرآن کی تلاوت کی پابندی کریں. موبائل اور کمپیوٹر میں موجود تمام گانے، فلمیں اور گندی تصاویر / وڈیوز فورا ڈلیٹ کریں اور آئندہ کبھی موبائل میں گناہ کا سامان رکھنے سے توبہ کرلیں. *اور یہ سب کرنے کے بعد اللہ سے گناہوں کی معافی مانگیں تاکہ رب العالمین آپ پر رحم فرمائے ۔ کی
ابن کثیر روایت کرتے ہیں کہ سن 478 ھجری میں شام عراق اور حجاز کے علاقوں میں طاعون کی وباء پھیلی. اس میں لوگوں کو سخت بخار ہوتا، اسکی وجہ سے بیشمار چوپائے اور یہاں تک کہ جنگلی جانور بھی ہلاک ہوگئے جس کی وجہ سے دودھ اور گوشت کی شدید قلت ہونے لگی. اس وباء کے ساتھ تیز گرم ہوائیں اور طوفان بھی آیا جس کی وجہ سے بیشمار درخت جڑوں سے ہی اکھڑ گئے. لوگوں کو ایسے محسوس ہوا کہ جیسے قیامت آگئی ہو.
اس وبائی بیماری کا مقابلا کرنے کے لیے اس وقت کے عباسی خلیفہ "المقتدی باامراللہنے حکم جاری کیا کہ :
سب لوگ ایک دوسرے کو نیکی کا حکم کریں اور گناہ سے روکیں. پھر میوزک کے تمام آلات کو توڑ دیا گیا، شراب کی بوتیں پھینک دیں گئیں یا توڑ دیں گئیں ریاست میں موجود تمام بدکاروں کو جلاوطن کردیا گیا. جسکے تھوڑے ہی عرصے بعد بیماری ازخود ختم ہوگئی.
حوالہ کتاب :(البدایہ والنہایہ 13/216)
اگر ھم بھی کرونا وائرس کے عذاب سے بچنا چاہتے ہیں تو فورا ہر طرح کا گناہ چھوڑ دیں اور ایک دوسرے کو نیکیوں کی تلقین کرتے رہیں. نماز روزے، نوافل اور قرآن کی تلاوت کی پابندی کریں. موبائل اور کمپیوٹر میں موجود تمام گانے، فلمیں اور گندی تصاویر / وڈیوز فورا ڈلیٹ کریں اور آئندہ کبھی موبائل میں گناہ کا سامان رکھنے سے توبہ کرلیں. *اور یہ سب کرنے کے بعد اللہ سے گناہوں کی معافی مانگیں تاکہ رب العالمین آپ پر رحم فرمائے ۔ کی
Comments
Post a Comment
Please do not enter any spam link in the comment box.