پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ پنجاب کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ ظلم کے خلاف کھڑا نہیں ہوتا لیکن آج اسٹبلشمنٹ; ، سلیکٹرز اور سلیکٹڈ بھی دیکھ رہا ہے کہ , پنجاب کے عوام کھڑے ہوگئے ہیں، بہاولپور کے عوام نے فیصلہ سنا دیا ہے کہ , حکومت کے دن گنے جاچکے ; ، مولانا فضل الرحمٰن صاحب اگر آپ حکم دیں; اور عوام کے اس سمندر کو ; اسلام آباد کی طرف رخ کرنے کا کہیں تو جعلی ; وزیراعظم کو کہیں منہ چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی۔
بہاولپور میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم )کی بڑی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز شریف نے کہا کہ بہاول پور کے لوگوں نے نواز شریف کی محبت کا جواب پہلے سے بھی بڑھ کردیا ہے اور میں نے انہیں ویڈیو کال پر ہجوم دکھایا ہے، نواز شریف نے کہا ہے اس جعلی حکومت کی مہنگائی سے پسے ہوئے عوام کے لیے لڑوں گا، آج بہاول پور نے فیصلہ سنا دیا ہے; اور اس حکومت کے دن گنے جاچکے ہیں، مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ دی ہے، لوگ مہنگائی سے تنگ آچکےہیں اس لیے چاہتی ہوں جلد سے جلد نالائق اور نااہل وزیرا عظم کو گھر بھیجیں جو ڈھائی سال بعد آکر کہتاہے کہ, تیاری کے بغیر حکومت میں نہیں آنا چاہیے، آج ہی ہاتھ کھڑے کر گیا۔ انہوں نے ریلی کے شرکاء سے سوال کیا کہ , ہمیں جعلی اسمبلی میں بیٹھے رہنا چاہیے یا استعفے دینے چاہئیں؟ . جس دن پی ڈی ایم نے استعفے دے دیئے اس دن جعلی ; حکومت کا بسترگول ہوجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ تبدیلی کانعرہ لگاتےتھے، کیا مہنگائی، بیروزگاری، کشمیر فروشی کو تبدیلی کہتےہیں؟ کیا غریب کا ; چولہا بجھا دینے کو تبدیلی کہتے ہیں؟ کیاایل این جی پر 122 ارب کےڈاکےکوتبدیلی کہتےہیں؟آج چینی 120 روپےکلوہوچکی ہے،مرغی تودورماش کی دال 250روپے; کلوہوچکی ہے، بجلی،گیس کےنرخوں میں روزانہ اضافہ ہورہاہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نےکہابجلی کی قیمتیں 25 فیصدبڑھاناہوں گی، ن لیگ دورمیں آٹا 35آج 90; روپےکلوہے، عوام روٹی پوری کریں یابجلی،گیس کےبل دیں؟ ; کیامہنگی ترین بجلی; ،گیس کوتبدیلی کہتےہیں؟ بنی گالہ کےمحل کوریگولرائز کرانے; کو تبدیلی کہتےہیں؟ اسلام آباد میں 22 سالہ لڑکے کو پولیس نے سامنے سے گولیاں; مار کر قتل کر دیا ، وہ تحریک انصاف کا کارکن تھا لیکن وزیراعظم کو اس کے لیے آواز اٹھانے کی توفیق نہیں ہوئی, لیکن ہم اس کے لیے آواز اٹھا رہے ہیں،; بلوچستان میں کان کنوں کو بے دردی سے; مارا گیا لیکن کسی کے کان پر جو نہیں رینگی تو کیا یہ تبدیلی ہے؟۔
مریم نواز شریف نے کہا کہ پنجاب کو طعنہ دیا جاتا تھا کہ پنجاب ظلم کے خلاف کھڑا نہیں ہوتا، دوسرے صوبوں کے بھائی کہتے تھے . جب تک پنجاب ; کھڑا نہیں ہوگا اس ملک میں تبدیلی نہیں آئے تو سن لو پنجاب نہ صرف کھڑا ہوگیا ہے. بلکہ پنجاب اپنے حقوق حاصل کرنے کے لیے پوری تیار ہے،اسٹبلشمنٹ، سلیکٹرز اور سلیکٹڈ بھی دیکھ رہا ہے کہ پنجاب کے عوام کھڑے ہوگئے ہیں; ، عوام اپنا حصہ اپنا حق چھیننے کے لیے تیار ہیں، ووٹ پر سلیکٹرز نے ڈاکہ ڈالا تھا ; اس کو حاصل کرنے کے لیے تیار ہیں۔
مریم نواز شریف نے وزیراعظم عمران خان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم بار بار کہتا ہے کہ فوج جانتی ہے میں کرپٹ نہیں ہوں، تم دو لاکھ تنخواہ لیتے ہو اور 300 کینال کا محل چلاتے ہو ، درجنوں نوکر رکھے ہوئے ہیں، یہ پیسہ تمھارے پاس کہاں سے آتا ہے؟ پھر بھی تم جانتے ہو کہ فوج کہتی ہے کہ میں کرپٹ نہیں ہوں، میری بہن جس کو علیمہ خان کہتے ہیں اُنہوں نے کروڑوں کا بلیک پیسہ وائٹ کیا لیکن پھر بھی کہتا ہے کہ میں کرپٹ نہیں، گندم، چینی اور ایل این جی پر ڈاکا ڈالا، جیبیں بھریں لیکن فوج جانتی ہے کہ, میں کرپٹ نہیں ہوں، بلین ٹری میں درخت کہاں لگے؟ کسی کو نہیں پتا لیکن فوج جانتی ہے کہ , میں کرپٹ نہیں ہوں،27 ارب کی میٹرو کو یہ 127 ارب میں بناتا ہے اور فوج جانتی ہے میں کرپٹ نہیں ہوں، اربوں روپے کی بیرونی فنڈنگ ہوئی، اسرائیل اور بھارت سے فنڈنگ ہوئی اور الیکشن کمیشن پر سانپ بن کر بیٹھا ہوں اور فارن فنڈنگ کا کیس آگے; کیوں نہیں بڑھنے دیتا کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ, میں کرپٹ نہیں ہوں، تابعدار کہتا ہے میں نے کروڑوں اور اربوں لوٹنے والوں کو بچایا; اورملک سے فرار کروایا لیکن فوج جانتی ہے میں کرپٹ نہیں ہوں، میں نے مالم جبہ کیس کھولنے نہیں دیا، غریبوں کے گھر گرا کر بنی گالہ کا اپنا گھر ریگولرائز کر دیا لیکن فوج جانتی ہے کہ ,; میں کرپٹ نہیں ہوں،ایک اینٹ لگائے بغیر پاکستان کے قرضے; دوگنے کردیے لیکن فوج جانتی ہے کہ میں کرپٹ نہیں ہوں، غریب روٹی; ، نوجوان نوکری اور بچے اپنی فیسوں اور گھر والے گیس اور بجلی کے بل ادا کرنے; کو ترس گئے لیکن فوج جانتی ہے کہ میں کرپٹ نہیں ہوں. لیکن فوج بھی مان جائے گی کہ, تم نے بڑی ایمان داری سے کرپشن کی ہے،پاکستان کی; 73 سالہ تاریخ میں اس طرح کی کرپٹ اور نااہل حکومت نہیں آئی۔
Comments
Post a Comment
Please do not enter any spam link in the comment box.