بالفرض پاکستان میں اگر کسی سیاسی جماعت کا اِنتخابی نشان گدھا ہوتا تو اس پارٹی کا خوب مذاق اڑایا جاتا۔ گدھا تو ویسے ایک محنت کش جانور سمجھا جاتا ہے مگر اس کی مظلومی بیچاریت اور کم عقلی کے سبب جانور اس کو اہمیت نہیں دی جاتی
کسی بھی گفتگو کے دوران کوئی ناسمجھی کی بات کرتا ہے تو اُسے گدھا کہا جاتا ہے اور اگر کسی کو گالی دینی ہو تو بھی گدھے کا استعمال کر دیا جاتا ہے
امریکہ اور برطانیہ میں بھی گدھے کو بطور گالی استعمال کیا جاتا ہے
تو ایسی صورت حال میں اگر کسی سیاسی پارٹی کا انتخابی نشان گدھا ہو تو آپ سوچ سکتے ہونگے کہ اس کے ساتھ کیا معاملات پیش آسکتے ہیں
امریکا میں ڈیموکریٹک جماعت کا نشان گدھا ہے جب کہ ریپبلکن جماعت کا جماعتی نشان ہاتھی ہے
ان دونوں جماعتوں نے ان جانوروں کو بطور جماعتی نشان کا انتخاب کیوں کیا اور ان جانوروں کا مطلب کیا ہے، آئیے آپ کو بتاتے ہیں۔
19 ویں صدی کے اوائل میں ڈیموکریٹک پارٹی کے صدارتی اُمیدوار اینڈریو جیکسن کو ان کے مخالفین جیک ایس (گدھا) کہا کرتے تھے
اینڈریو جیکسن نے تنقید کے طور پر استعمال ہونے والے اس لفظ کو ہی اپنا لیا اور اپنی الیکشن مہم کے دوران گدھے کے بینرز کے استعمال کا آغاز کر دیا
مگر ڈیموکریٹک پارٹی میں باضابطہ طور پر اس خاکے کو نہیں اپنایا گیا تھا
Comments
Post a Comment
Please do not enter any spam link in the comment box.