دنیا کا بدقسمت ترین انسان، جس پر ہر 6 سال بعد آسمانی بجلی گرتی رہی، فوت ہوا تو 6 سال بعد قبر پر بھی بجلی گر گئی
برطانیہ سے تعلق رکھنے والے والٹر سمر فورڈ کو دنیا کا بدقسمت ترین انسان قرار دیا جاتا ہے جس پر ہر 6 سال بعد آسمانی بجلی گرتی اور ; یہاں تک کہ , جب اس کا انتقال ہوا تو اس کی قبر پر بھی اس کے مرنے کے 6 سال بعد بجلی گر گئی۔
نیوز ٹریک لائیو کے مطابق والٹر سمر فورڈ پہلی جنگ عظیم کے دوران برطانوی فوج میں افسر تھا۔ 1918 میں اس کو بیلجیئم میں تعینات کیا گیا تھا جہاں ایک دن وہ گھڑ سواری کر رہا تھا کہ اس پر آسمانی بجلی گر گئی. جس کی وجہ سے اس کا نچلا دھڑ مفلوج ہوگیا، کچھ ماہ کی معذوری کے بعد وہ ; دوبارہ چلنے پھرنے کے قابل ہوگیا تاہم اسے فوج سے نکال دیا گیا۔
بعد ازاں وہ کینیڈا چلا گیا جہاں اس نے نئی زندگی شروع کی، پہلی بار بجلی گرنے کے 6 سال بعد 1924 میں وہ ایک دن مچھلی ; پکڑنے کیلئے قریبی تالاب میں گیا اور ایک درخت کے نیچے بیٹھ گیا۔ اسی دوران اس پر آسمانی بجلی گری اور اس کے جسم کا آدھا حصہ مفلوج ہوگیا۔ خوش قسمتی; سے وہ 2 سال بعد تندرست ہوگیا اور نئی زندگی شروع کردی۔
تیسری بار والٹر سمر فورڈ پر بجلی 1930 میں اس وقت گری جب وہ ایک پارک میں واک کر رہا تھا۔ اس واقعے کے بعد ; وہ 2 سال تک موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد 1932 میں انتقال کرگیا۔
والٹر سمر فورڈ کے مرنے پر کہانی ختم ہوجاتی تو شاید یہ دنیا کا بدقسمت ترین انسان قرار نہ پاتا لیکن کہانی جاری رہی۔ جیسے ہی تیسری بار بجلی گرنے کے 6 سال مکمل ہوئے اور 1936 آیا تو چوتھی بار آسمانی; بجلی اس کی قبر پر گری جس کی وج سے اس کا کتبہ ٹوٹ گیا۔
والٹر سمر فورڈ کو کینیڈا کے شہر وینکوور کے قبرستان میں دفن کیا گیا تھا۔ ماہرین کیلئے آج بھی یہ معمہ ہے کہ , آخر ایک پورے لگے بندھے شیڈول کے ساتھ اس شخص پر بجلی کیوں گرتی رہی ہے۔
Comments
Post a Comment
Please do not enter any spam link in the comment box.