اسلام آباد”کاروباری ہفتے کے چوتھے روزانٹر بینک میں ڈالر 31 پیسے سستا ہوگیا
فاریکس ڈیلرز کے مطابق تازہ کمی کے بعد ڈالر کی قیمت159 روپے 50 پیسے ہو گئی
یہ چھ ماہ کی کم ترین سطح ہے ماہ میں ڈالر8 روپے 93پیسے سستا ہو چکا ہے۔
دوسری جانب سرمایہ کاروں اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکی انتخابات میں چاہے ڈونلڈ ٹرمپ جیتیں یا جو بائیڈن لیکن ایک عرصے سے مندی کا شکار ڈالر کی صورتحال بہتر ہونے کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے
قومی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق مارچ میں ڈالر بلندی کی سطح پر پہنچ گیا تھا
لیکن اس وقت وہ مذکورہ اعشاریے سے 9 پوائنٹس نیچے ہے اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ 2017 میں اپنی بدترین سطح تک دوبارہ پہنچ جائے گا جس کے بعد ماہرین کا خیال ہے
کہ آئندہ آنے والے کئی سالوں تک ڈالر کی سطح نیچے ہی رہے گی۔ماہرین اور سرمایہ کاروں کا خیال ہے
کہ جو بائیڈن کی فتح سے کرنسی مزید کمزور ہو گی کیونکہ وہ ممکنہ طور پر ایسی پالیسیاں متعار ف کرائیں گے جس سے ڈالر پر منفی اثرات مرتب ہوں گے
اسی طرح کچھ کا ماننا ہے کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ مزید 4سال برسر اقتدار رہتے ہیں تو وہ ڈالر کے لیے صحیح اور واضح سمت کا تعین نہیں کر سکیں گے
البتہ ان کی چین مخالف حکمت عملی سے ڈالر
کی عالمی منڈی میں مضبوطی اور بہتری کا امکان موجود ہے
گزشتہ ماہ برطانوی نیوز ایجنسی کے پول کے مطابق ماہرین نے کہا تھا کہ ایک سال میں ڈالر کے مقابلے میں یورو کے 1.21ڈالر اوپر جانے کا امکان ہے جو موجودہ مارکیٹ کی سطح سے 4فیصد زیادہ ہے یہ چند محرکات ہیں
جو طویل دورانیے میں ڈالر کی قدروقیمت پر اثرانداز ہوں گے
ایک ماہر نے کہا ہے کہ سب سے زیادہ اثر کورونا کی وجہ سے کم کی گئی شرح سود سے پڑا، یہ ڈالر کے لیے انتہائی منفی ہے
اور اس کی اصل قدر سے کہیں دور ہے۔
Comments
Post a Comment
Please do not enter any spam link in the comment box.