قومی ایئر لائن نے جعلی ڈگری کے تنازع کے بعد معطل کیے گئے ; 141 میں 110 پائلٹس کے لائسنس کلیئر قراردے دیئے ہیں۔
مقامی روزنامہ ڈان میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ نے پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو افسر ایئرمارشل (ر) ارشد ملک کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی۔سینئر وکیل سلمان اکرم راجا نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کی نمائندگی کرتے ہوئے , چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ ; کے 3 رکنی بنچ کو بتایا کہ, پی آئی اے نے 110 پائلٹس کے لائسنس کلیئر اور 15 کے منسوخ کردیئے جبکہ 14 پائلٹس کو پرواز کے لیے غیر موزوں قرار دیا گیا ہے. ان کے علاوہ چند کیسز میں فیصلہ ہونا باقی ہے۔
یہ معلومات اس وقت سامنے آئیں., جب جسٹس عمر عطا بندیال نے دریافت کیا کہ ایئرلائن نے معطل لائسنس; کی جانچ پڑتال کے لیے کیا ; اقدامات اٹھائےہیں؟ اور کیا سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) لائسنس کی تصدیق کر کے کاروبار کی بحالی کے لیے اس معاملے پر مناسب اقدامات کررہا ہے۔
خیال رہے کہ 22 مئی 2020کو پی آئی اے کے جہاز کو کراچی میں حادثہ پیش آیا تھا. جس کے نتیجے میں 95 کے قریب افراد جاں بحق ہوئے تھے، حادثے کے بعد وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے میڈیاکو بتایا تھا کہ ملک کے ; کئی پائلٹس نے جعلی لائسنس لے رکھا جس پر تمام پائلٹس کے ریکارڈ کی جانچ پڑتال کی گئی . جس میں سے 110 پائلٹس کو کلیئر قراردے دیا گیا ہے جبکہ 15 کے لائسنس منسوخ کر دیئے گئے ہیں۔
Comments
Post a Comment
Please do not enter any spam link in the comment box.