میانوالی: معروف سرائیکی گلوکار شفاء اللہ خان روکھڑی کی نماز جنازہ ان کے آبائی علاقے میانوالی میں ادا کر دی گئی ہے۔
شفاء اللہ خان روکھڑی کی نماز جنازہ میں سیاسی وسماجی شخصیات اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
خیال رہے کہ شفاء اللہ خان روکھڑی آج دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے تھے۔
طبیعت زیادہ خراب ہونے پر انہیں اسلام آباد اسپتال لایا گیا مگر وہ جانبر نہ ہو سکے اور خالق حقیقی سے جا ملے۔
شفاءاللہ خان روکھڑی نیازی کا تعلق نیازی قبیلہ سے تھا اور وہ متوسط گھرانے سے تعلق رکھتے تھے۔
گلوکاری کے شعبہ میں قدم رکھنے سے قبل شفاءاللہ خان روکھڑی پنجاب پولیس میں ملازمت کرتے تھے تاہم خواہش ان کی گلوکار بننے کی ہی تھی۔
گلوکاری کے شوق کو پورا کرنے کے لیے انہوں نے پولیس کی ملازمت کو خیرباد کہہ کر باقاعدہ طور پر گلوکاری کے میدان میں قدم رکھ دیا
شفااللہ روکھڑی دس سال تک گلوکاری میں محنت کرتے رہے اور 1995 میں اپنا پہلا البم ریلیز کیا جو انہیں کامیابی کی بلندیوں تک لے گیا
شفاءاللہ خان روکھڑی اور ان کے صاحبزادے ذیشان خان روکھڑی نے موسیقی میں اپنا نام پیدا کیا اور سوشل میڈیا پر ان کے سبکرائیبرز کی تعداد لاکھوں میں
ان کی میت اسلام آباد سے واپس میانوالی کے لیے روانہ کر دی گئی ہے۔ شفاءاللہ خان روکھڑی کی نماز جنازہ اور تدفین ان کے آبائی علاقہ روکھڑی میں کی جائے گی
Comments
Post a Comment
Please do not enter any spam link in the comment box.