شہر قائد میں مبینہ طور پر خود کشی کرنے والی ماہا خان موت واقع ہونے کے دن بہت خوش اور معمول سے زیادہ تیار ہوئی تھیں ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ماہا خان کے ساتھ ہسپتال میں کام کرنے والے ایک ڈاکٹر نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ماہا خان نے ایک ہفتہ قبل اپنے دوستوں کو بتایا کہ "اس نے ایک پستول خریدا ہے, کیونکہ ہسپتال آتے جاتے ہوئے سیکیورٹی ایشوز ہوتے ہیں”۔
دوست کے مطابق چونکہ ماہا خان ایک امیر گھرانے سے تعلق رکھتی تھی اور مہنگی گاڑیوں میں ہسپتال تک آتی تھی اس لیے اس کے پستول لیےجانے پر کسی کو حیرانی نہیں ہوئی۔جس روز ماہا خان کی موت واقع ہوئی اس دن ماہا معمول سے بھی زیادہ خوش تھیں، وہ فیشن بلاگر ہونے کی حیثیت سے; میک اپ کو پسند کرتی تھیں مگر اس دن کو باقاعدہ اہتمام سے تیار ہوئی تھیں ، جب ان کے دوستوں نے ان سے اس خصوصی تیاری کی وجہ دریافت کی تو ; انہوں نے اس کا جواب دیا کہ , وہ بہت خوش ہیں اس لیے اتنا تیار ہوئی ہیں۔
دوست کے مطابق ڈاکٹر ماہا ایک خوش مزاج لڑکی تھی، وہ ہمیشہ خوش رہتی اور سب سے ہنس کر مسکرا کر بات کرتی تھی، گھریلو پریشانیوں کو قریبی دوستوں کو علم تھا لیکن کبھی بھی کسی نے ماہا کو ان ; ; معاملات کو سر پر سوار کرتے پریشان ہوتے نہیں دیکھا، ان سے گفتگو کرنے والوں میں سے کوئی اس بات پر یقین کرنے کیلئے تیار نہیں, کہ وہ کسی ذہنی دباو کا شکار تھیں یا ماہا خان خود کشی کرسکتی ہے۔
Comments
Post a Comment
Please do not enter any spam link in the comment box.