" میں شدید خوفزدہ ہوں, یہ وقت۔۔۔ " سسرال میں موجودگی کی خبروں پر اداکارہ میرا ایک مرتبہ پھر میدان میں آگئیں .........
لاہور (ویب ڈیسک) ڈرامہ کوئین سمجھی جانے والی اداکارہ میرا نے حال ہی میں ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں انہوں نے بتایا تھا , کہ وہ کورونا وائرس کے باعث لگے لاک ڈائون کی وجہ سے امریکا میں پھنس گئی ہیں اور انہوں نے وزیر اعظم عمران خان سے وطن واپس لانے کی اپیل کی تھی ۔ سوشل میڈیا پر اداکارہ کی یہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ان پر جھوٹ بولنے کا الزام عائد کردیا گیا تھا، جبکہ کئی رپورٹس میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا , کہ میرا امریکا میں اپنے سسرال میں خیریت سے موجود ہیں, اور انہوں نے صرف ڈرامہ کرنے کے لیے یہ ویڈیو بنائی۔
اور اب میرا نے ایک اور ویڈیو جاری کردی جس میں انہوں نے الزام لگانے والوں کو تنقید کا نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ واضح کیا کہ وہ امریکا میں پاکستانی سفارت خانے سے رابطے میں ہیں۔ انسٹاگرام پر جاری اپنی ویڈیو میں میرا کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے ویڈیو پیغام میں وزیر اعظم عمران خان سے وطن واپس لانے , کی جو درخواست کی وہ ایک پاکستانی ہونے کے ناطے میرا بنیادی حق ہے. کچھ لوگوں نے ایسے برے وقت پر اسے , ایک نیا رنگ دینے کی کوشش کی جو قطعاً مناسب نہیں۔
اداکارہ نے واضح کیا کہ نیویارک میں پاکستانی , قونصل خانہ میرے ٹھکانے سے آگاہ ہے اور ان کے تعاون پر میں قونصل جنرل عائشہ علی کی مشکور ہوں۔
میرا نے مزید کہا , کہ خدایا یہ وقت کسی کا مذاق اڑانے یا جذبات سے کھیلنے ک نہیں، کل بھی نیویارک میں 500 سے زائد افراد کو کورونا وائرس نگل گیا , جس سے میں شدید خوفزدہ ہوں۔
انہوں نے مداحوں سے درخواست کی کہ وہ ان کے وطن واپس آنے کی دعا کریں تاکہ وہ بھی امدادی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے سکیں۔ خیال رہے کہ میرا نے چند روز قبل شیئر کردہ اپنی ویڈیو میں وزیر اعظم عمران خان سے ہاتھ جوڑ کر درخواست کی تھی کہ انہیں وطن واپس لایا جائے, کیوں کہ وہ کسی غیر ملک میں مرنا نہیں چاہتی۔
میرا نے اپنی ویڈیو میں یہ بھی کہا تھا کہ , میں نیویارک کے ایک ہوٹل میں قید ہوں، میں ہمایوں سعید اور دیگر فنکاروں کے ہمراہ شوز کے سلسلے میں اور فلم کی شوٹنگ کے لیے یہاں آئی تھی. وہ سب واپس وطن جاچکے ہیں , اور میں یہاں پھنس گئی ہوں۔انہوں نے مزید کہا تھا کہ, میرے پاس کوئی سیونگ نہیں اور میرا یہاں رہنا مشکل ہوچکا ہے۔
Comments
Post a Comment
Please do not enter any spam link in the comment box.