حادثے میں جاں بحق ہونے والے تین بچوں کے والد نے دکھی دل کے ساتھ ایسا انکشاف کردیا کہ آپ کا دل بھی خون کے آنسو رو پڑے.............
اخترکالونی میں گزشتہ روز تیز رفتار ڈمپر کی کار کو ٹکر اور پھر کار کے قلابازیاں کھاتے ہوئے ایک موٹرسائیکل کے ساتھ ٹکرانے کے نتیجے میں موٹرسائیکل پر سوار دوبھائیوں کے ننھی بہن سمیت جاں بحق ہونے کے واقعہ نے سب کو افسردہ کررکھا ہے لیکن اس سے بھی زیادہ دکھ بھری بات یہ ہے کہ , حادثہ کے فوری بعد ٹریفک وارڈن نے ڈمپر کے ڈرائیور کو رشوت لے کر موقع سے ہی فرار کروادیا تھا۔ اب حادثے کا شکار ہونے والے تینوں; بچوں کے والد پرویزاحمد نے کہا ہے کہ , ڈمپر کی نمبر پلیٹ ہی جعلی تھی اور کہیں سے پتا نہیں چل رہا کہ یہ کس کا ہے، اس کا مالک کون ہے, اور حادثے کے وقت اسے کون چلا رہا تھا۔ پرویز ا; حمد نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں روتے ہوئے بتایا کہ بڑا بیٹا میرا سہا را تھا اور ہم مل کر گھر کا خرچ چلاتے تھے۔ بیٹی کو ڈاکٹر بنانا میراخواب تھا لیکن ظالم لوگوں نے میرے سارے ارمانوں اور خوابوں کو چکناچور کردیا۔ انہوں نے بتایاکہ حادثہ کے بعد سے میرے ایک بچے کا موبائل فون اور اس کی جیب میں جوکاغذات تھے وہ بھی نہیں مل رہے۔ اس کا مطلب ہے کہ , کسی چوراچکے نے موقع سے فائدہ اٹھایااورانسانی ہمدردی کا اظہار کرنے کے بجائے جیب میں ; موجود چیزیں ہی اڑالیں۔ پرویز احمد نے بڑے; دکھ اور کرب کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ , ایک صاحب میرے پاس آئے اور یقین دلایا کہ ضرور کارروائی ہوگی لیکن میں جانتا ہوں کہ کبھی کچھ نہیں ہوگا۔ جس ملزم کو رشوت لے کر موقع ہی سے فرارکروادیاگیا ہو اس کے خلاف بھلا کوئی کیسے کارروائی کرے گا۔ بچوں کے غمزدہ والد نے گورنرسندھ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ, جب ہیوی ; ٹریفک کو رات گیارہ بجے کے بعد شہر میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی ہے. تو پھرایک ڈمپر دن کے وقت شہرکی سڑکوں پر کیا کررہا تھا جس نے میرے ہنستے بستے ; گھرانے کو اجاڑ دیااور میری دنیا اندھیر کردی۔
Comments
Post a Comment
Please do not enter any spam link in the comment box.