لاہور موٹروے کیس ! اقبال عرف بالا مستری نے عابد علی اور شفقت حسین کیساتھ مل کر واقعہ کی پلاننگ کی لیکن وہ بیچ راستے سے کیوں واپس چلا گیا تھا ؟ تہلکہ خیز انکشاف
، متاثرہ خاتون کیس میں تیسرا ملزم بالا مستری واقعہ کی پوری منصوبہ بندی میں شامل رہا۔کیس میں گرفتار ملزم شفقت علی نے اعتراف جرم کرتے حیران کن انکشافات کیے ہیں،
ملزم شفقت علی کا دوران تفتیش بتانا تھا کہ ملزم عابد علی نے مجھے اور بالا مستری کو واردات کے لیے لاہور بلایا تھا
واقعہ کیلئے رکشے پر وہاں پہنچے۔ موٹروے پر واردات کے بعد ایک رات قلعہ ستار گاؤں میں گزاری ،ملزم شفقت علی کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ہم تینوں نے اکٹھےہو کر شاہدرہ میں پہلے دہی بھلے کھائے اور وہاں سے ہم واردات کے لیے روانہ ہوگئے
لیکن نامعلوم وجوہات کی بنا پر بالا مستری راستے میں کسی ضروری کام کی وجہ سے ہی واپس چلا گیا۔قبل ازیں پولیس نے عابداور شفقت کے تیسرے ساتھی اقبال مستری کو چیچہ وطنی سےگرفتار لیا ہے
رپولیس نے شفقت نامی شخص کو دیپالپور سے گرفتار کیا۔ بتایا گیا ہے کہ از خود گرفتار ی پیش کرنے والے ملزم وقار الحسن نے اپنے بیان میں شفقت نامی شخص کی نشاندہی کی تھی، وقار الحسن کے مطابق ملزم شفقت مرکزی ملزم عابد کا قریبی دوست ہ
اور دونوں مل کر لوٹ مار کی وارداتیں کرتے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ , گرفتارملزم شفقت واقعے میں ملوث ہونے کا اعتراف کر لیاتاہم پولیس نے ڈی این اے سیمپل بھی لے کر فرانزک بھجوایا جو جائے وقوعہ سے حاصل شدہ شواہد سے میچ کر گیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق شفقت نے انکشاف کیا ہے کہ ملزم عابد نے شیخوپورہ میں. بھی دوران ڈکیتی خاتون کی عزت پامال کی تھی تاہم صرف ڈکیتی کا مقدمہ درج ہوا،مدعی نے کیس کی پیروی سے انکار کر دیاتھا۔
Comments
Post a Comment
Please do not enter any spam link in the comment box.