دوسروں کے لیے حسد، بغض اور کینہ رکھنے اور طنز کرنے; سے ہمارا دین اسلام بھی سختی سے منع کرتا ہے اور; اب سائنسدانوں نے بھی ان منفی عادات کے متعلق ایسا تشویشناک انکشاف کر دیا ہے کہ, ان عادات کے مالک لوگ اپنے روئیے پر نظرثانی کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ میل آن لائن کے مطابق امریکہ کی یونیورسٹی آف ٹینسی کے سائنسدانوں نے اپنی تحقیق میں بتایا ہے کہ دوسروں پر طنزکرنے، حسد، بغض اور کینہ جیسے , منفی جذبات رکھنے والے لوگوں کی قبل از وقت موت ہونے کا امکان بہت زیادہ ہوتا ہے۔ ایسے لوگوں دل کی بیماریوں میں زیادہ مبتلا ہوتے ہیں اور انہیں ہارٹ اٹیک زیادہ آتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس تحقیق میں سائنسدانوں نے ہارٹ اٹیک سے بچ نکلنے والے 2ہزار 300لوگوں میں روئیے کی عادات کا معائنہ کیا۔ نتائج میں معلوم ہوا کہ جو لوگ مذکورہ منفی عادات کے مالک تھے, ان کو اگلے دو سال کے اندر ہی دوسری بار ہارٹ اٹیک آنے اور اس سے ان کی موت ہونے کا خطرہ مثبت جذبات; رکھنے والے لوگوں کی نسبت کئی گنا زیادہ تھا۔ تحقیقاتی ٹیم کی سربراہ ٹریسی ویٹوری کا کہنا تھا کہ ہماری تحقیق میں اس بات کے شواہد سامنے آئے ہیں کہ, انسان کا ہمیشہ منفی سوچ اور منفی رویہ اپنائے رکھنا اس کی ذہنی و , جسمانی صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ہوتا ہے۔ ایسے لوگوں میں اپنی دیکھ بھال کرنے; کا رجحان بہت کم ہوتا ہے اور یہ لوگ سگریٹ و شراب نوشی کی طرف زیادہ راغب ہوتے ہیں۔ ان کی خوراک اور طرز زندگی انتہائی ناقص ہوتا ہے۔ یہی, وہ وجوہات ہیں جو ان لوگوں میں دل کے عارضے سمیت دیگر امراض کا سبب بنتی ہیں ; اور ان کی جلد موت ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔
Comments
Post a Comment
Please do not enter any spam link in the comment box.