ہاۓافسوس دلوں پرحکمرانی کرنےوالے میرے بڑے بھائی ,میرے مرشد,میرے اپنے اور بہت ہی اپنے، ایسا خلوص کا رشتہ کہ جس رشتے کو لفظی نام دینے کی محتاجگی نہ ہو جہاں بے لوث خلوص چاہت اور شفقت و محبت کا ایسا بے مثل انداز کہ جسکی کوئی مثال ہی نہیں، بروز جمعرات 19 شوال المکرم کی شام اسلام آباد میں بحراللہ ہزاروی مرحوم دار العمل سے دارالجزاء کی طرف رحلت کرگۓ ،یہ دلخراش اور درناک خبر دینے کیلۓ مرشد ہزاروی مرحوم کے ہمدم رفیق اور مخلص باعتماد دوست الحافظ گروپ مکہ کے چیئرمین فیاض ابن عبد اللہ صاحب جو کہ قبلہ ہزاروی مرحوم کی وساطت سے ناچیز پر بھی مہربان ہیں . انہوں نے جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب ہزاروی مرحوم کی رحلت کی خبر دینے کیلۓ کال کیا آئی، ایک دفعہ تو ایسا لگا جیسے کسی نے پاؤں سے زمین ہی کھینچ لی ہو۔۔ ۔یقین ہی نہیں آتا دلوں پر حکمرانی کرنے والے مرشد ہزاروی مرحوم جن کی دوستی اور بھائی چارے میں اس قدر اخلاص تھا کہ فی زمانہ خونی رشتوں میں بھی نہ ملے۔ اللہ پاک مرشدہزاروی مرحوم کی مغفرت فرماکردرجات بلند فرماتے ہوۓ اعلی علین میں جگہ عطا فرماۓ۔آمین اللہم آمین-
معروف علمی،ادبی اور ممتاز سماجی شخصیت،پاکستانی سفارتخانہ سعودیہ میں بطور ڈائریکٹر حج مشن طویل عرصہ تک حجاج کرام کی خدمات سر انجام دیتے رھے- تقریبا ڈیڑھ سال پہلے ملتان کے ٹور آپریٹر ہزاروی صاحب کے دیرینہ ساتھی حاجی محمد اسماعیل صاحب سے چند دن کیلۓ مسلسل گفت و شنید کا سلسلہ رہا، اس دوران انہوں نے بتایا تھا کہ ہزاروی صاحب فرشتہ صفت انسان ہیں انہوں نے بتایا کہ میں نے بحر اللہ ہزاروی صاحب کو بڑی دفعہ حجاج کرام کے حج تخمینہ میں کمی اور بہتر سہولیات کیلۓ انتھک محنت کرتے دیکھا حجاج کرام کی آسانی اور دوران حج سہولتوں کیلۓ وہ کسی بھی بڑے سے بڑے عہدیدار کو خاطر میں نہ لاتے-جبکہ راقم نے بھی مرشد بحراللہ ہزاروی مرحوم کی نشست میں سنا کہ انہوں نے عرب شہزادوں سعودی اور پاکستانی وزیروں کے ساتھ اپنے ذاتی مراسم کو ہمیشہ ملک و قوم کی بہتری اور مفاد عامہ کیلۓ استعمال کیا
قبلہ بحر اللہ ہزاروی مرحوم ایک ہمہ جہت شخصیت تھے , ان سے جو ایک بارملتا پھر انکا دیوانہ ہوجاتا بحر اللہ ہزاروی مرحوم عربی زبان میں مہارت رکھنے کی وجہ سے پاکستان اور سعودیہ عرب کے مابین برادرانہ تعلقات میں کئی عشروں سے بے لوث اور حب الوطنی سے سرشار جذبوں کے ساتھ ایک پل کا کردار ادا کرتے چلے آ رھے تھے- جس کا زندہ و جاوید ثبوت یہ ھے کہ گزشتہ کئی عشروں,, سے وفاق پاکستان میں مذہبی امور کا قلمدان حاصل کرنے والے ہر وفاقی وزیر نے ہمیشہ بحر اللہ ہزاروی مرحوم کے بغیر اپنے آپکو ادھورا محسوس کیا ، یہی وجہ تھی سابقہ وفاقی وزراء اعجاز الحق, سید خورشید شاہ,سردار محمد یوسف اور موجودہ وفاقی وزیر پیر نور الحق قادری کے ہر اول دستہ کی سرفہرست میں جناب بحر اللہ ہزاروی مرحوم کا نام لیا جاتا ھے ,مرشد بحر اللہ ہزاروی پاکستان کی وہ خوش نصیب شخصیت تھے جو 36 مرتبہ بیت اللہ شریف اور 54 مرتبہ روضہ رسولﷺ کے اندر جاکر حاضری کا شرف حاصل کر چکے تھے۔ کئی سال تکپاکستان اور سعودی عرب میں سربراہان مملکت اور دیگر اہم ملاقاتوں کے دوران مترجم کے فرائض سرانجام بھی دیتے رھے۔
مرشد بحراللہ ہزاروی اپنی ملازمت سے سبکدوش ہونے کے بعد بھی کئی سالوں سے حرمین شریفین میں پاکستانی حجاج کی بے لوث خدمت کرتے چلے آ رھے تھے۔ ایک دفعہ کا ذکر ھے کہ راقم کو بحر اللہ ہزاروی مرحوم فرمانے لگے ہمارے درمیان کسی قسم کا کوئی پروٹوکول نہیں ھے جس پر میں نے انہیں مرشد ( جس کے معنی راستہ دکھانے والے) کے نام سے مخاطب کیا بس پھر وہ مجھے مرشد اور میں انہیں مرشد کے پر خلوص تخلص سے مخاطب کرتے تھے۔ اللہ پاک دلوں کے حکمران مرشد بحر اللہ ہزاروی مرحوم کی آخری آرامگاہ کو ,; جنت کا مرکز بناۓ آمین۔
Comments
Post a Comment
Please do not enter any spam link in the comment box.