اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکومت کو آئل کمپنیوں کے خلاف انکوائری جاری رکھنے کی اجازت دیدی۔عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ بحران کے ذمہ داران کا تعین کرنے کیلئے کمیٹی بنا کرکوئی قانون شکنی نہیں کی گئی
فیصلے میں پیٹرول سستا ہونا بھی بحران کی بڑی وجہ قرار دی گئی ہے۔
جمعہ کواسلام آباد ہائیکورٹ کے 11 صفحات پر مشتمل فیصلے میں حکومت کو آئل کمپنیوں کے خلاف انکوائری جاری رکھنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔
ایف آئی اے کو کارروائی سے روکنے کی 2 آئل کمپنیوں کی استدعا مسترد کردی گئی۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ کے جاری فیصلے کے مطابق تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ پیٹرول کی قیمت کم ہونے کے بعد بحران پیدا ہواجس سے عوام کے آئینی حقوق متاثر ہوئے۔
فیصلے میں بحران کے بعد معاملے کی چھان بین کرنا حکومت کی ذمہ داری قراردیا گیاہے اورکہا گیا کہ ذمہ داروں کے تعین کے لئے کمیٹی بنانے میں حکومت نے کچھ بھی خلاف قانون نہیں کیا،فیول کرائسسز کمیٹی فئیر ٹرائل کے قانونی تقاضے پورے کرے۔
فیصلے میں متعلقہ اداروں کو انکوائری کے دوران قانون پر سختی سے عمل اوردرخواست گزار کمپنیوں کوتحقیقاتی اداروں سے مکمل تعاون کی ہدایت کی گئی ہے۔
متعلقہ اداروں کو شفاف تحقیقات کیلئے کیس کے دوران بیان بازی سے بھی روک دیا گیا۔فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کمپنی یا اس کے ملازمین کو بے جا ہراساں نہ کیاجائے
فیصلے میں پیٹرول سستا ہونا بھی بحران کی بڑی وجہ قرار دی گئی ہے۔
ایف آئی اے کو کارروائی سے روکنے کی 2 آئل کمپنیوں کی استدعا مسترد کردی گئی۔
Comments
Post a Comment
Please do not enter any spam link in the comment box.