بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے عطاء تارڑ نے کہا کہ, ; شہباز شریف نے ان سے کتابیں منگوائی تھیں، جس پر انہوں نے 4 کتابیں; انہیں جیل میں مہیا کیں۔ ان میں جون گوچ کی لکھی گئی ’موسیلینیز وار‘، صحافی ڈیکلن واش کی ’نائن لائیوز آف پاکستان‘، این ایپل بم کی ’ٹویلائٹ آف ڈیموکریسی‘ اور سونر کیگپٹے کی ترکی اور مشرقِ وسطیٰ کی سیاست پر لکھی گئی کتاب ’اردوغانز ایمپائر‘ شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف جیل میں کتابیں اور; اخبارات کا مطالعہ کرتے ہیں ; اس کے علاوہ وہ اپنے کیس کے حوالے سے نوٹس لکھتے رہتے ہیں۔
عطاء تارڑ کے مطابق شہباز شریف نے سختی سے اپنے پروڈکشن آرڈر کے لیے اپلائی کرنے سے منع کیا ہے;. کیونکہ بعد میں حکومت ان کا غلط استعمال کرتی ہے۔ ’شہباز شریف کا کہنا ہے کہ , میں جیل کاٹ رہا ہوں;, مجھے کسی پروڈکشن آرڈر کی ضرورت نہیں ہے۔‘
Comments
Post a Comment
Please do not enter any spam link in the comment box.