گوجرانوالہ جلسہ، لاہور پولیس نے لیگی کارکنوں کی گرفتاریوں کے لیے کتنے چھاپے مارے اور کتنی گرفتاریاں ہوئیں؟بڑا دعویٰ سامنے آگیا ..................
اپوزیشن جماعتوں کا گوجرانوالہ میں جلسے کے آغاز سے قبل ہی صوبے میں حکومت اور حزب مخالف کے درمیان سیاسی تناؤ میں ; اضافہ ہو گیا ہے، لاہور پولیس کی جانب سے لیگی کارکنوں کی گرفتاریوں کے لیےگھروں ،ڈیروں اور دفاتر پر چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے اورابتک دو سو مقامات ; پر پولیس نے چھاپے مارتے ہوئے کئی متحرک کارکنوں کو گر فتار کر لیا ہے۔
مقامی ٹی وی چینل "سٹی فورٹی ٹو " نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ سولہ اکتوبر کو پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ گوجرانوالہ ;میں عوامی طاقت کا مظاہرہ کرنے جارہی ہے جبکہ اپوزیشن کے پہلے ; جلسے کو ناکام بنانے کیلئے حکومت نے بھی اپنی تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔ روڈ بلاک کرنے کے لیے پولیس نے کنٹینرز کی پکڑ دھکڑ شروع کی ہوئی ہے , اور اب تک دو سو سے; زائد کنٹینرز پکڑ لیے گئے ہیں۔کارکنوں کے گرفتاریوں کے لیے سادہ کپڑوں میں فورس تعینات کردہ گئی ہے۔ سادہ کپڑوں میں اہلکار لیگی کارکنوں کے گھروں; کے باہر پہرے دے رہے ہیں۔ سینئر نائب صدر ن لیگ لاہور قاری حنیف کے گھر پر پولیس کی آمد ہوئی جس پر چھاپے کی ویڈیو بنانے پر پولیس اہلکار واپس چلے گئے۔
ادھر لیگی کارکنان کی پکڑ دھکڑ کے خلاف مین بازار جلو کے تاجر سراپا احتجاج بن گئے۔ سابق یو سی 182 چئیرمین راشد بٹ کی گرفتاری کے خلاف روڈ بلاک کر کے احتجاج کیا۔ جلو موڑ بازار کے تاجروں کے مطابق باٹاپور پولیس نے ان کے سابق یو سی چئیرمین کو گرفتار کر لیا ہے . جبکہ دیگر عہدے داروں کے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔دوسری طرف بی بی ; وڈیری سمیت سینکڑوں کارکن اور سابق یوسی چیئرمینز پولیس کو چکمہ دینے میں کامیاب ہو گئے اور ممکنہ گرفتاری سے بچ نکلے۔
Comments
Post a Comment
Please do not enter any spam link in the comment box.